ایکنا نیوز- ویب سائٹ الکمپس نے خبر دی ہے کہ ایک اپیل کی عدالت نے ڈنمارک – سویڈن کے دائیں بازو کے انتہاپسند سیاستدان راسموس پالودان کی ایک نسلی نفرت سے متعلق مقدمے میں بریت کے بعد اس کی قید کی سزا کو منسوخ کر دیا۔
گزشتہ نومبر میں، مالمو کی ضلعی عدالت نے پالودان کو مسلمانوں، عربوں اور افریقیوں کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کے الزام میں دو نفرت انگیز جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے چار ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے قرار دیا تھا کہ اس نے اپریل اور ستمبر 2022ء میں جب قرآن کی کاپیاں جلائیں، تو مسلمانوں اور دیگر گروہوں کی بے حرمتی کی۔
تاہم، اسکونے اور بلینگه کی اپیل عدالت نے فیصلہ دیا کہ اپریل کے واقعات میں اس کے اقدامات اسلام پر تنقید کے زمرے میں آتے ہیں، نہ کہ مسلمانوں پر بطور گروہ حملہ۔ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا: یہ بیانات مذہبی تنقید کے طور پر آسانی سے تعبیر کیے جا سکتے ہیں اور یہ کسی نسلی یا قومی گروہ کے خلاف نفرت انگیزی کے زمرے میں نہیں آتے۔
البتہ، عدالت نے ستمبر کے واقعے میں پالودان کو نسلی نفرت پھیلانے کا مرتکب قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ پہلے کیس کے برعکس، اس موقع پر اس نے مختلف نسلی گروہوں کے خلاف ایسے مخصوص بیانات دیے جو جرم کے زمرے میں آتے ہیں۔
بعد ازاں، عدالت نے اس کی قید کی سزا کو معطل کرکے اسے مشروط رہائی اور جرمانے میں تبدیل کر دیا۔
پالوڈان دائیں بازو کے انتہاپسند نظریات رکھنے اور قرآن سوزی کے اجتماعات منظم کرنے کی وجہ سے مشہور ہے، جن کے نتیجے میں 2022ء کے انتخابات سے قبل سویڈن کے کئی شہروں میں احتجاجات اور فسادات بھڑک اٹھے تھے۔/
4309213