ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی Raseef ۲۲، کے مطابق مصری ماہر نفسیات سماح، کا غزہ جنگ اور بربریت کے حوالے سے کہنا تھا: ہر دن اپنے بچوں کو دیکھ کر خدا کا شکر کرنا چاہیے کہ وہ محفوظ ہیں تاہم جو چیز ہورہی ہے اس نے سب کی نیندیں اڑا دی ہے۔
انکا کہنا تھا: غزہ میں خوفناک ویڈیوز دیکھ کر انسان سخت متاثر ہوتا ہے اور آنسو بے اختیار نکل پڑتے ہیں سب پریشان ہیں بچوں کی حالت دیکھ کر درد ہوتا ہے اور ہم اپنے بچوں کو گود میں لیکر روتے ہیں۔
اسی حوالے سے ایک اور ماہر نفسیات، عنتر سلیمان (Antar Suleiman)، حقیقت کے ادراک کو بہترین راہ حل بتاتا ہے۔
انکا کہنا تھا: ہر شخص کو ادراک کرنا ہوگا اور اپنے بچوں اور جوانوں کو آگاہ کرنا ہوگا۔
انکا کہنا تھا: ہر شخص کو کردار ادا کرنا چاہیے، ممکن ہے مالی مدد کرے یا کسی احتجاج میں نکل کر جذبات کا اظھار کرنا چاہیے اور ان مظلوموں سے ہمدردی کریں۔
سلیمان کا کہنا تھا: یہ نا انصافی ختم ہوگی اور دشمن کو شکست ضرور ہوگی تاہم اس وقت دعا و گریہ و زاری سے جذبات کو دکھا سکتے ہیں تاکہ ہم ڈپریشن کا مقابلہ کرسکے۔
اس بحرانی کیفیت میں ایک بدترین إحساس گناہ کا إحساس کرنا ہے۔
یہ اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب ایک ذمہ دار شخص کچھ کرسکتا ہے اور نہیں کرتا۔
غزہ میں بدترین انسانی ظلم کو دیکھتے ہویے ہر شخص کو کردار ادا کرنا چاہیے حتی کچھ اور نہ ہو تو سوشل میڈیا پر ہی ان مسائل کو اجاگر اور ظلم سے نفرت کا اظھار کریں۔/
4180447