شیخ «الیاس چای»؛ چینی زبان میں قرآن کا پہلا مترجم

IQNA

عالم اسلام کے معروف علماء/ 35

شیخ «الیاس چای»؛ چینی زبان میں قرآن کا پہلا مترجم

7:25 - November 26, 2023
خبر کا کوڈ: 3515349
شيخ الياس وانط جینگ چای پہلا مترجم ہے جس نے چینی مسلمانوں کے لیے قرآن کا اس زبان میں ترجمہ کیا ہے۔

ایکنا نیوز- ویب سائٹ مسلمون حول العالم، کے مطابق شیخ الیاس چای پہلا مترجم ہے جس نے چینی زبان میں قرآن کا ترجمہ کیا اور اسی وجہ سے انکو چینی مسلمان چین کا چوتھا بڑا امام سمجھتے ہیں۔

شیخ الیاس وانگ جینگ چای (1949-1880) شمال مشرقی چین کے شهر «تیانجین» میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے، انکے باپ اور دادا معروف علما میں شمار ہوتے تھے اور والدہ بھی پڑھی لکھی مذہبی فیملی سے تھی۔

شیخ الیاس چای نے اسلامی تعلیمات چین میں حاصل کی اور سال 1905 کو فارغ ہوئے اور پھر تبلیغی کاموں کا آغاز کیا، انہوں نے محسوس کیا کہ چینی مسلمانوں کو مذہبی کتابوں کی ضرورت ہے اور اسی بنیاد پر انہوں نے چینی زبان میں کتابوں کا ترجمہ کیا۔

 

الیاس چای نے ایک مذہبی تبلیغی کے حوالے سے مختلف عرب اور اسلامی علما سے ملاقاتیں کی اور اسی لیے سال 1922 کو وہ مصر کے دورے پر الازھر گیے اور پھر مکہ مکرمہ گیے، وہاں سے ترکی پہنچا اورسال 1924 کو جب وہ واپس چین پہنچے تو انکو ساتھ چھ سو کتاب انکے ساتھ تھیں۔

چین واپسی پر انہوں نے ترجمے کا سلسلہ جاری رکھا اور چالیس سال تک انہوں نے کاوش کی اور مختلف کتابیں

«عربی ثقافت چینی زبان میں»، «اسلام اور مسیحیت»، «ماڈرن ثقافت - عربی چینی» کا ترجمہ کیا۔

 

ماڈرن ثقافت، عربی سے چینی واحد کتاب تھی جو تیس سال تک واحد ریفرنس کی کتاب تھی یہانتک کہ پروفیسر محمد مکین نے کتاب لغت چینی عربی شایع کی۔

شیخ کا سب سے بڑا کام چینی زبان میں پہلا مکمل قرآنی ترجمہ تھا جس کو انہوں نے بیس سالوں میں مکمل کیا اور تین بار وہ شائع ہوا ہے، پہلی بار 1932 کو پکن میں دوسری باری سال 1942 کو ینچوان میں اور تیسری بار 1946 کو شنگھائی میں اس کو شائع کیا گیا۔

 

شیخ کے مکمل ترجمے سے قبل چین میں صرف بعض سوروں کا چینی زبان میں ترجمہ کیا گیا تھا۔

شیخ الیاس وانگ جینگ چای نے زندگی اسلام کے لیے وقف کردیا تھا اور اسی وجہ سے انکو مسلمانوں میں خاص مقام حاصل تھا اور اسی لیے انکو چین میں چوتھا بڑا امام شمار کیا جاتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha