ایکنا نیوز، الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق، بھارت کے دارالحکومت دہلی میں واقع تین سو سال سے زائد قدیم مسجد کو حکومت کی جانب سے مسمار کرنے کا خطرہ درپیش ہے۔ بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ مسجد دہلی ریلوے اسٹیشن کی توسیع کے راستے میں آ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بھارتی حکام مسجد "غریب نواز" کو منہدم کرنے کے خواہاں ہیں، جس کی عمر تقریباً ۳۷۰ سال ہے اور یہ دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ۳ پر واقع ہے۔ بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق، حکومت دہلی ریلوے اسٹیشن کی توسیع کا منصوبہ رکھتی ہے، جس میں اسٹیشن کے اندر موجود "غیر ضروری ڈھانچوں" کو ہٹانے کا عمل شامل ہوگا، اور اسی منصوبے کے تحت دو مساجد اور چند چھوٹے مندر بھی مسمار کیے جائیں گے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد ریلوے اسٹیشن کے ارد گرد ٹریفک کو بہتر بنانا ہے اور اسٹیشن کے ارد گرد غیر ہم سطح راستے بنائے جائیں گے۔ تاہم، مسلمانوں کا کہنا ہے کہ تاریخی مسجد کو مسمار کرنا حکومت کی ایک بڑھتی ہوئی پالیسی کا حصہ ہے، جو حالیہ برسوں میں مختلف بہانوں جیسے "غیر قانونی" قرار دینا یا ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ کی آڑ میں مساجد اور اسلامی ورثے کی نمایاں عمارتوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
مسجد غریب نواز کے خطیب، محمد اعظم نے اس منصوبے کے مسلمانوں کے مذہبی ورثے پر ممکنہ اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور وضاحت کی کہ یہ مسجد تقریباً ۳۷۰ سال قبل شیخ صوفی شاہ درویش نے اپنی ذاتی زمین پر تعمیر کی تھی۔
4246171