ایکنا نیوز، المیادین نیوز چینل کے مطابق صیہونی حکومت نے جنوبی لبنان کے شہر "صیدا" میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں حماس کے ایک رہنما حسن فرحات اور دو دیگر افراد شہید ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی قابض افواج نے جمعرات کی شام الناقورہ، النبطیہ اور صیدا میں حملے کیے، جن سے ان علاقوں میں مالی نقصان پہنچا۔
خبری ویب سائٹ "روسیا الیوم" نے اس حوالے سے رپورٹ دی کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق صیدا شہر کے وسطی علاقے دلاعه میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں حماس کے رہنما "حسن فرحات" المعروف ابویاسر، ان کا بیٹا اور بیٹی شہید ہو گئے۔ یہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا، جس میں دو میزائل اپارٹمنٹ پر داغے گئے۔
تاحال حماس کی جانب سے حسن فرحات کی شہادت کے حوالے سے کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں ہوا، تاہم سوشل میڈیا پر نشانہ بنائے گئے اپارٹمنٹ اور ملبے سے ان کی لاش نکالے جانے کی تصاویر شیئر کی گئی ہیں۔
جمعرات کی صبح بھی صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے کئی بار جنوبی لبنان کے مغربی حصے میں واقع الناقورہ شہر کو نشانہ بنایا۔
اسی تناظر میں لبنان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کی صبح صیہونی حکومت کے فضائی حملے کے نتیجے میں صیدا میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ اور بنت جبیل روڈ پر ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم تین افراد شہید اور دو زخمی ہوئے۔
وزارت صحت لبنان نے ایک اور بیان میں اسرائیل کی جانب سے دو ایمبولینس گاڑیوں، ایک فائر بریگیڈ گاڑی اور الناقورہ شہر میں ایک عارضی طبی مرکز کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ان خطرناک حملوں، جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، کو برداشت نہ کرے اور نظرانداز نہ کرے۔
صیہونی حکومت بارہا جنگ بندی کی خلاف ورزی، لبنان سے اپنی افواج کا انخلا نہ کرنے، اور فضائی حملوں کے ذریعے مسلسل جرائم کا ارتکاب امریکہ کی پشت پناہی میں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اگرچہ 27 نومبر 2024 سے جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوا، لیکن صیہونی حکومت اب بھی حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے بہانے جنوبی لبنان پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیل نے اس معاہدے کے برخلاف 18 فروری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا نہیں کیا اور اب بھی پانچ اہم پہاڑی علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیل نے 1 اکتوبر 2024 (10 مهر 1403) کو لبنان پر جارحانہ حملے شروع کیے، اور تقریباً دو ماہ بعد امریکہ کی ثالثی سے 7 دسمبر کو جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
جنگ بندی معاہدے کے مطابق، صیہونی افواج کو 60 دنوں کے اندر جنوبی لبنان سے نکل جانا تھا، لیکن اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے فوجی پانچ اسٹریٹجک مقامات پر تعینات رکھے اور علاقے سے انخلا نہیں کیا۔ اس معاہدے پر دستخط کے بعد سے اب تک اسرائیل نے بارہا جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے اور لبنان پر اپنے حملے جاری رکھے ہیں۔/
4274685