یورپی ممالک کو بائیکاٹ کی دھمکی

IQNA

یورپی ممالک کو بائیکاٹ کی دھمکی

16:37 - September 15, 2025
خبر کا کوڈ: 3519161
ایکنا : یوروویژن؛ ہالینڈ نے اسرائیلی شرکت کی صورت میں بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

ایکنا نیوز-  عربی ۲۱ نیوز کے مطابق ہالینڈ نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیل یوروویژن 2026 میں ویانا میں شریک ہوا تو وہ اس مقابلے کا بائیکاٹ کرے گا۔ اس طرح ہالینڈ ان یورپی ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا جنہوں نے غزہ پر اسرائیلی جنگ کے باعث مقابلے سے دستبرداری کی دھمکی دی ہے، جن میں اسپین، آئرلینڈ، ایسلینڈ اور سلووینیا شامل ہیں۔

ڈچ نشریاتی ادارے AVROTROS، جو یوروویژن کو سپانسر اور نشر کرنے والے درجنوں اداروں میں شامل ہے، نے کہا کہ اگر اسرائیل شریک ہوا تو وہ مقابلے میں حصہ نہیں لے گا، کیونکہ غزہ میں انسانی مصائب کی شدت اور تسلسل اس کی اجازت نہیں دیتا۔

ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ آزادیِ صحافت کو لاحق سنگین خطرات، آزاد عالمی رپورٹنگ کو جان بوجھ کر دبانے اور بڑی تعداد میں صحافیوں کی شہادت پر بھی گہری تشویش رکھتا ہے۔

اسی طرح آئرلینڈ کے نشریاتی ادارے RTE نے بھی جمعرات کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جنگ کے پیش نظر اس مقابلے میں شرکت "غیر منطقی" ہوگی۔ ایسلینڈ نے عندیہ دیا کہ وہ بھی دستبردار ہوسکتا ہے جبکہ اسپین کے وزیرِاعظم پیڈرو سانچز نے اسرائیل کو یوروویژن سے اخراج کا مطالبہ کیا ہے۔

یوروویژن منعقد کرنے والی یورپی براڈکاسٹنگ یونین (EBU) نے کہا ہے کہ وہ اپنے ارکان سے مشاورت کر رہی ہے اور انہیں دسمبر کے وسط تک فیصلہ کرنے کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ شریک ہونا چاہتے ہیں یا نہیں۔ یوروویژن کے ڈائریکٹر مارٹن گرین نے کہا: "ہم مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع سے متعلق گہری تشویشات کو سمجھتے ہیں۔ شرکت کا فیصلہ ارکان پر منحصر ہے اور ہم ان کے فیصلے کا احترام کریں گے۔"

اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ کی یہ دھمکی فنکاروں اور سول سوسائٹی کی ایک مہم کا حصہ ہے تاکہ اسرائیل پر غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

گزشتہ ہفتے ہالی ووڈ کے ستارے جیسے ایما اسٹون، آیو ادیبیری، ایوا دوورنے اور اولیویا کولمن سمیت فلم انڈسٹری کی 3000 سے زائد شخصیات نے اسرائیلی فلمی اداروں کے بائیکاٹ کا عہد کیا جن پر نسل کشی اور فلسطینی عوام کے خلاف اپارتھائیڈ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ روس کو 2022 میں یوکرین کے خلاف جنگ کے بعد یوروویژن سے باہر کر دیا گیا تھا، لیکن اسرائیل گزشتہ دو سال سے شدید اختلافِ رائے کے باوجود اس مقابلے میں شریک ہوتا آ رہا ہے۔

گزشتہ سال یوروویژن کے 70 سے زائد سابقہ گلوکاروں، کمپوزرز اور گیت نگاروں نے بھی اسرائیل کو یوروویژن 2025 سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔/

 

4304884

نظرات بینندگان
captcha