ایکنانیوز- ابناکی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں طالبان دہشت گردوں کے اہم حامی اور لال مسجد کے خطیب ملا عبد العزیز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ملا عبد العزیز نے پشاور کے المناک سانحہ کو طالبان کا جائز رد عمل قراردیتے ہوئے اس کی مذمت سے انکار کردیاتھا۔ اسلام آباد میں سول سوسائٹی کی درخواست پر لال مسجد کےخطیب ملا عبدالعزیز کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ مولاناعبدالعزیزکےخلاف مقدمہ تھانہ آبپارہ میں درج کیاگیاہے۔ پویس کے مطابق ایف آئی آر دفعہ 506 کے تحت درج کی گئی ہے۔
ملا عبد العزیز کو طالبان دہشت گردوں کا اہم حامی سمجھا جاتا ہے لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے طالبان دہشت گردوں کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے ہتھیار اور ساز و سامان مہیا کیا جاتا تھا۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے طالبان کو جڑ سے ختم کرنے اور جامعہ حفصہ کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ متحدہ کے قائد نے لندن سے کراچی میں قومی یکجہتی ریلی سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان ملک کی جڑوں کو کھوکھلاکررہےہیں اور معصوم بچوں کا خون بہارہے ہیں۔الطاف حسین نے کہا کہ اگر ملک بچانا ہے تو طالبان کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ ملک بھر میں پھیلائیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ طالبان کے حامی مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کرکے جامعہ حفصہ کو بند کردیا جائے اور لال مسجد کو گرادیا جائے۔الطاف حسین نے کہا کہ معصوم بچوں کو قتل کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔