غزہ کی باہنر خواتین اور قرآنی صادرات+ تصاویر

IQNA

غزہ کی باہنر خواتین اور قرآنی صادرات+ تصاویر

7:48 - January 24, 2022
خبر کا کوڈ: 3511168
تہران(ایکنا) درجنوں خواتین قرآن کے جلد پر خوبصورتی کے ساتھ دستکاری سے قرآنی نسخے برآمد کرتی ہیں۔

فلسطین الیوم نیوز کے مطابق غزہ کے مقامی کارخانے میں درجنوں غزہ کی باہنر خواتین فلسطینی میرآث کی ترویج اور گزربسر کے لیے قرآنی جلدوں پر دستکاریوں سے ان نسخوں کو دیدہ زیب بنا کر قرآن مجید ایکسپورٹ کرتی ہیں۔

خان یونس کی انجمن «رائدات المستقبل» میں چالیس خواتین کی ایک ٹیم ان باہنر خواتین پر مشتمل ہے جو کشیدہ کاری کے نت نئے ڈیزائنوں سے ان نسخوں کو دیدہ زیب بنا کر مارکیٹ بھیجتی ہیں جس سے اس مشکل معاشی حالات میں ان کا گزر بسر مناسب طریقے سے ہوتا ہے۔

انجمن کی سربراہ هناء البطله کا کہنا تھا: ہماری ٹیم سال ۲۰۰۹ سے وجود میں آئی اور ایک چھوٹے کمرے سے ہم نے کام کا آغاز کیا اور بارہ سال کے بعد  ایک بڑی نمایش منعقد کرانے میں ہم کامیاب ہوئے۔

البطله کا کہنا تھا: اس نمایشگاہ میں غزہ کی خواتین اور فیملیز کے تیارہ کردہ سامان اور مصنوعات پیش کی گئیں جنمیں قرآن کے جلد، پرس اور دست کاری شدہ لباس شامل تھے۔

انکا کہنا تھا: تیس سے چالیس خواتین ایک منظم سسٹم میں اس ٹیم میں کام کررہی ہیں۔

البطله کا کہنا تھا کہ خام مال انجمن فراہم کرتی ہے اور پھر کارخانے اور گھروں میں مصنوعات تیار کرکے ہم مارکیٹ میں پیش کرتے ہیں اور اس وقت امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، ملایشیاء، ترکی اور دیگر ممالک میں ہماری مصنوعات جاتی ہیں۔

انجمن کی سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم مقامی اور دیگر امداد سے اس کام کو چلا رہے ہیں اور فلسیطنی میراث کی بقاء کے ساتھ معاشی حالات سے مقابلہ کرتے ہیں۔

 

انکا کہنا تھا کہ ہماری انجمن کی اولین ترجیح فلسطین میراث کو زندہ رکھنا ہے جو اجداد سے ملی ہے اور ہم اس کو اگلی نسل تک منتقل کرنا چاہتی ہیں۔

 

البطیه نے انجمن کو درپیش مشکلات کے حوالے سے کہا: دیگر ممالک کو بروقت مصنوعات کی ترسیل یا رسائی ہماری اہم ترین مشکل ہے کیونکہ غاصب صھیونی رژیم نے  غزہ کا محاصرہ کررکھا ہے اور اس وجہ سے مصنوعات کو گزرگاہوں سے بھیجنے میں مشکلات درپیش ہیں۔/

 

.

 
 

 

4030572

نظرات بینندگان
captcha