ایکنا- عربی نیوز 24 کے مطابق، یہ منصوبہ کینیڈا کے مسلم یوتھ انسٹی ٹیوٹ کے اقدام سے نافذ کیا گیا ہے جس کا مقصد ہفتہ اور اتوار کو اس ملک کی مساجد کا دورہ کرنا ہے۔
کینیڈا کے اس ادارے کو امید ہے کہ اس ملک میں اسلامو فوبیا سے متعلق واقعات میں اضافے کے بعد اس اقدام کے ذریعے اس ملک کی دیگر آبادیاتی کمیونٹیز کے ساتھ بات چیت کر سکے گا۔
کینیڈین مسلم یوتھ ایسوسی ایشن کے مذہبی بیداری کے ڈائریکٹر جری کوورات نے کہا: 20 سے زیادہ مساجد سے "اپنے دوست کو مسجد میں لائیں" پروگرام میں شرکاء کی میزبانی کی توقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس پروگرام کے دیگر پروگراموں میں استقبالیہ، اسلام کے بارے میں نمائشوں میں شرکت اور مساجد کے اماموں سے گفتگو شامل ہیں۔
اس تقریب کا مقصد شرکاء کے درمیان مکالمے کو فروغ دینا اور کینیڈین غیر مسلموں کو اسلام سے واقف کرانا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اس کارروائی سے اسلامو فوبیا کو کم کرنے کے لیے باہمی افہام و تفہیم کو بہتر بنانے کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں، جو غزہ میں جنگ کے بعد شدت اختیار کر گیا ہے۔
کینیڈا میں مساجد کے اماموں میں سے ایک فرحان اقبال نے امید ظاہر کی کہ "اوپن مسجد" تقریب ان غلط فہمیوں کو ختم کرنے کا ایک موقع ثابت ہو گی جو بین الاقوامی تنازعات پر جذباتی ردعمل کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ بہت سے غیر مسلم اوٹاوا کی ایک مسجد کا دورہ کریں گے، جہاں وہ رہتے ہیں۔
Jari Kuvarat کے مطابق، مسلم یوتھ ایسوسی ایشن ممکنہ شرکاء کو ورچوئل اسپیس کے ذریعے اس پروگرام کے نفاذ کے لیے رجسٹر کرنے کے لیے فارم فراہم کرتی ہے۔
4188469