افغانستان میں داعش کے حملوں کے بعد طالبان کا سلفی مدارس بند کرنے کا حکم
ایکنا نیوز، ترجمان افغانستان کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں حالیہ داعش حملوں کے بعد طالبان کی وزارتِ تعلیم نے ننگرہار اور کنڑ صوبوں میں سلفی مدارس کو بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
یہ دونوں صوبے، جو پاکستان کے ساتھ سرحد پر واقع ہیں، افغانستان میں داعش خراسان کے ابتدائی مراکز میں شمار کیے جاتے ہیں۔
طالبان کے اس اقدام کے بعد، ننگرہار کے ضلع بہسود میں ایک مدرسے نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق، داعش کے زیادہ تر اراکین افغان سلفی فرقے سے تعلق رکھتے ہیں، جو طالبان حکومت کے مخالف ہیں۔ طالبان کے زیادہ تر افراد فقہ حنفی کے پیروکار ہیں۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ طالبان کی صفوں میں کچھ عسکری گروہ موجود ہیں جو وُہابی عقیدے کے سخت مخالف ہیں اور انہیں "واجب القتل" سمجھتے ہیں۔
طالبان کا وُہابیوں کے خلاف منظم کریک ڈاؤن اس پس منظر میں ہو رہا ہے کہ وہ انہیں داعش کے حامی اور اپنی حکومت کے مخالف تصور کرتے ہیں۔
اس سے قبل بھی طالبان نے وُہابی مساجد میں جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے قندوز اور پھر کابل میں داعش کے حملوں میں طالبان کے کئی اہلکار اور کچھ عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے تھے۔/
4266389